“100 Years”وہ فلم جو کوئی زندہ شخص شاید ہی دیکھ پائے!

دس سال قبل 2015میں ایک ایسی فلم “100 Years” مکمل کی گئی جسے آج کے زندہ لوگ شاید ہی دیکھ پائیں گے کیونکہ اسے ٹھیک سو سال بعد ریلیز کیا جائے گا۔

اس فلم کا نام “100 Years” ’ہنڈریڈ ایئرز‘ہے، سائنس فکشن پر مبنی تجرباتی اور مختصر فلم کو اداکار و مصنف جان مالکووِچ نے لکھا اور اس میں مرکزی کردار بھی ادا کیا ہے جبکہ اس کی ہدایت کاری مشہور ڈائریکٹر رابرٹ روڈریگِز نے کی ہے۔

یہ فلم فرانسیسی کمپنی ریمی مارٹن کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے تاکہ اپنی مشہور پروڈکٹ Cognac Louis XIII ’کونیاک لوئس 13‘ کی تشہیر کی جاسکے جو سو سال میں تیار ہوتی ہے۔

اس پراسس کے تحت فلم کو ایک ہائی ٹیک والٹ میں بند کیا گیا ہے جس میں ایک خود کار ٹائمرنصب ہے جو اسے ٹھیک سو سال بعد خود بخود کھول دے گا۔

اس فلم کو دیکھنے کیلیے خاص میٹل سے تیار کردہ ایک ہزار داخلہ ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں، جنہیں خاندانوں میں نسل در نسل منتقل کیا جائے گا تاکہ ان ٹکٹوں کے حامل افراد اور ان کے وارثین اس فلم کے پریمیئر شو میں شامل ہوسکیں۔

مذکورہ فلم سنیما کی آج تک کی تاریخ کے بڑے معموں میں سے ایک ہے کیونکہ اس فلم کی خاص بات یہ بھی ہے کہ آج تک اس فلم کی کہانی یا تفصیل عام عوام کے لیے ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

’کونیاک لوئس 13‘ کیا ہے؟ Cognac Louis XIII 

کونیاک لوئس (لوئی تیرہواں) ایک انتہائی نایاب اور پُرتعیش فرانسیسی کونیاک ہے، جسے دنیا کی سب سے مہنگی اور اعلیٰ مشروبات میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ کونیاک فرانسیسی کمپنی ریمی مارٹن بناتی ہے اور اس کا نام فرانس کے بادشاہ لوئی سیز دہم کے نام پر رکھا گیا ہے، جو 1601 سے 1643 تک فرانس کے بادشاہ رہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More