سڈنی دہشت گرد حملے میں باپ اور بیٹا ملوث ہیں، پولیس چیف

سڈنی : آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے کہ سڈنی دہشت گرد حملے میں ملوث دونوں شوٹر باپ بیٹا تھے جن کی عمریں 50اور 24 سال تھیں، عوام سے اپیل ہے کہ وہ پرامن رہیں۔

نیو ساؤتھ ویلز کے پولیس کمشنر مال لینون نے پریس بریفنگ میں بتایا ہے کہ شوٹنگ کی تحقیقات میں تیزی سے چیزیں سامنے آرہی ہیں اور پولیس کو اب مزید حملہ آوروں کی تلاش نہیں۔

انہوں نے تصدیق کی کہ 50 سالہ شخص جائے وقوع پر ہلاک ہوگیا جبکہ اس کا 24 سالہ بیٹا جو کہ دوسرا حملہ آور ہے، تشویشناک حالت میں اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

پولیس کے مطابق مرنے والے حملہ آور کے پاس اسلحے کا لائسنس تھا اور اس کے پاس 6 آتشیں اسلحے تھے، واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم البانیز کا کہنا ہے کہ حملہ آور 2 ہی تھے، کسی تیسرے ملزم کی تلاش میں نہیں،
ہماری سرزمین پر دہشت گردی کا بدترین واقعہ تھا۔

مزید پڑھیں : سڈنی میں ساحل پر فائرنگ، 12 افراد ہلاک، 29 زخمی

آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے مشہور بونڈی ساحل پر حملہ آوروں کی فائرنگ میں 12 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہو گئے۔

بونڈی بیچ پر مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک افراد کی تعداد 12 ہو گئی ہے جب کہ 29 زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب ساحل پر یہودی تہوار منانے کے لیے دو ہزار سے زائد افراد جمع تھے۔ فائرنگ سے افراتفری پھیل گئی۔

آنہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا حملہ خالصتاً شیطانی عمل ہے اور ایک ایسا حملہ تھا جس میں جان بوجھ کر یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More