کسی محکمے نے بھی ہماری مدد نہیں کی، متوفی ابراہیم کے والدین کی خصوصی گفتگو

کراچی : نیپا چورنگی پر کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہونے والے 3 سالہ بچے متوفی ابراہیم کے والدین کا کہنا ہے کہ کسی محکمے نے بھی ہماری مدد نہیں کی۔

بچے کی لاش ملنے سے قبل اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے متوفی ابراہیم کی والدہ نے بتایا کہ دس گھنٹے گزرنے کے بعد ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تمام متعلقہ اداروں بشمول میئر کراچی، گورنر سندھ کے ایم سی، ڈی ایم سی اور دیگر سب سے درخواست کی لیکن اب تک کوئی نہیں آیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہم شاہ فیصل کالونی سے شاپنگ کیلیے آئے تھے، حادثے کے بعد شاپنگ مال کی انتظامیہ نے لائٹیں بھی بند کردی تھیں جس کی وجہ سے اندھیرے کے باعث کام کرنے میں دشواری کا سامنا تھا۔

متوفی ابراہیم کے والد نبیل نے بتایا کہ ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت شاول منگوایا اور اس میں 15 ہزار روپے کا ڈیزل بھی خود ڈلوایا، اور نہ ہی کسی ذمہ دار عہدیدار نے کوئی رابطہ کیا۔

ترجمان سندھ حکومت کا مؤقف 

دوسری جانب سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید بھی اس سارے معاملے سے بے خبر نظر آئیں ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ رات کو ہی کیوں جائے وقوعہ پر امدادی ٹیمیں نہ پہنچ سکیں اور میں چیئرمین واٹر بورڈ سے بھی بات کروں گی کہ بچے کے والدین کو ڈیزل کے 15 ہزار روپے کیوں دینا پڑے؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹاؤن اور یوسیز کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اس مسئلے کو دیکھیں کہ گٹروں پر ڈھکن کیوں نہیں لگے یا کیوں غائب ہوئے۔ یہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی بھی ذمہ داری ہے جس کی وجہ سے ایک معصوم بچے کی جان چلی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی نیپا سانحہ: 3 سالہ ابراہیم کو تاحال تلاش نہ کیا جاسکا، عوام مشتعل

واضح رہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب فیملی کے ساتھ شاپنگ پر جانے والا تین سالہ بچہ ابراہیم مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوگیا تھا۔

متوفی ابراہیم کی لاش 14 گھنٹے بعد جائے حادثہ سے ایک کلو میٹر دور نالے سے برآمد کی گئی جسے پرچون کی دکان پر کام کرنے والے تنویر نامی ایک لڑکے نے نالے سے باہر نکالا۔

کراچی: نیپا کے قریب گٹر میں گرنے والے 3 سالہ ننھنے ابراہیم کی لاش مل گئی

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More