
پریمی جوڑے کی خودکشی نے بڑا راز کھول دیا : محبت کا دردناک انجام
ہزاری باغ : بھارتی ریاست بہار میں محبت کرنے والے پریمی جوڑے نے ایک ساتھ اپنی جان دے دی، پورے گاؤں میں سنسنی پھیل گئی، پولیس نے لاشیں قبضے میں لے کر حقیقت بیان کردی۔
بھارت کے شہر ہزاری باغ (بہار) کے بڑکا گاؤں میں ایک المناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک نوجوان پریمی جوڑے نے بظاہر ایک ساتھ مرنے کی شرط پر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
تقریباً دس سال بعد گاؤں میں ایک بار پھر ہونے والی اسی نوعیت کی دل دہلا دینے والے واقعے نے علاقہ مکینوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
پنڈول گاؤں کے رہنے والے منٹو پانڈے (26 سالہ، ولد نریندر پانڈے) اور چندول گاؤں کی سلیکھا کماری (22 سالہ، ولد اشوک راجوار) نے ہفتے کی رات اپنی جان دے دی۔
سلیکھا کو تشویشناک حالت میں ہزاری باغ سے رانچی ریفر کیا گیا مگر وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی، منٹو پانڈے بھی ہزاری باغ صدر اسپتال میں علاج کے دوران جانبر نہ ہوسکا۔
اہل خانہ نے بتایا کہ سلیکھا نے پہلے گھر والوں سے پیٹ درد کی شکایت کی تھی، بعد میں حقیقت سامنے آئی۔ دوسری جانب منٹو پانڈے کو آدھی رات کو الٹیاں آنے لگیں تو اس نے گھر والوں کو واضح طور پر بتادیا کہ اس نے اپنی جان دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
گزشتہ روز سلیکھا کی آخری رسومات کی تیاری کے دوران بڑکا گاؤں پولیس شمشان گھاٹ پہنچ گئی اور اس کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ہزاری باغ بھیج دیا۔
منٹو پانڈے کی لاش بھی پوسٹ مارٹم کے بعد اہل خانہ کے حوالے کی گئی۔ بڑکا گاؤں پولیس کے مطابق یہ معاملہ واضح طور پر محبت کا ہے۔
عینی شاہدین اور گاؤں والوں کے مطابق منٹو پانڈے اکثر اپنے نئے مکان کی چھت پر چڑھ کر رات گئے تک سلیکھا کے ساتھ ویڈیو کال پر بات کرتا تھا، شبہ ہے کہ دونوں نے اسی دوران اپنی جان دینے کا فیصلہ کیا ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں اس سے قبل سال 2016 میں بھی اسی گاؤں میں ایسی ہی ایک واردات ہوئی تھی، جب ساوتری کماری اور محمد جاوید کی لاشیں جنگل سے برآمد ہوئی تھیں۔
تقریباً دس سال بعد اسی گاؤں میں ایک اور عاشق جوڑے کی خودکشی نے لوگوں کو چونکا دیا ہے۔ علاقے میں اس افسوسناک واقعے کے بعد فضا سوگوار ہے اور دونوں خاندان صدمے میں ہیں۔
Abrar Ahmed is a Pakistani journalist, columnist, writer, and author known for his contributions in the field of journalism and conflict resolution. He was born on March 19, 1982. He holds a master’s degree from the University of the Azad Jammu and Kashmir Muzaffarabad and has also studied at Quaid E Azam University.
Abrar Ahmed is recognized as the founder of several notable organizations, including the Institute of Research for Conflict Resolution and Social Development, Ikhtilaf News Media and Publications, and Daily Sutoon Newspaper. Additionally, he established the Save Humanity Foundation, reflecting his commitment to humanitarian causes.
As a journalist, columnist, and author, Abrar Ahmed has written extensively on various subjects. He has authored several books, including “Tehreek E Azadi key Azeem Surkhaik,” “Corruption key Keerhay,” “Masla e Kashmir ka Hal Aalmi aman ka Rasta,” and “Pakistan and Azad Kashmir political system and new system needed.” These books cover topics ranging from the struggle for freedom, corruption, the Kashmir issue, and the need for political reform.
Abrar Ahmed has also contributed to education through his text books, such as “Modern Community Development Ideas” and “Basic Journalism,” which have helped educate and shape the minds of aspiring journalists and community development professionals.
In summary, Abrar Ahmed is a multifaceted individual who has made significant contributions to journalism, conflict resolution, and education in Pakistan. His work as a writer and founder of various organizations reflects his dedication to promoting positive change and addressing critical issues in society