سیلاب کی ستائی ماں سامان چھوڑ کر ذہنی معذور بیٹی کو کیسے بچا لائی؟ ویڈیو رپورٹ‌

پنجاب میں سیلاب نے کسی کو نہ بخشا سب کچھ بہا کر لے گیا سوائے ممتا کے، جی ہاں پاک پتن کی ایک ایسی ماں بھی ہے جو گھر کاسامان چھوڑ کر اپنی ذہنی معذور بیٹی کو موت کے منہ سے بچا کر لے آئی۔

پاک پتن کے سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپ میں 14 سالہ معذور بچی ارم اپنی ماں کے ساتھ پناہ لیے ہوئے ہے، جسے نہ اس بات کاپتہ ہے کہ وہ کہاں ہے اور نہ اپنے کھانے پینے کا ہوش۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذہنی معذور بیٹی ارم کا بوجھ اٹھانے والی والدہ منظوراں بی بی کا کہنا ہے کہ میری بیٹی کچھ کھانے پینے کو بھی نہیں مانگ سکتی خود ہی کھلانا پڑتا ہے۔

منظوراں بی بینے بتایا کہ سیلاب سب کچھ بہا کر لے گیا سوائے چند کپڑوں کے کچھ بھی نہ بچا گھر کے سامان کے بجائے اپنی بیٹی کو بچانا میرے لیے زیادہ اہم تھا اس لیے بیٹی کو لے آئی۔

انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کی کہ خدارا مجھے گھر بنوا کر دے دیں میرا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے مجھے اس بچی کی پرورش بھی کرنی ہے۔

مذکورہ کیمپ میں لوگوں کی بڑی تعداد کچھ سامان کے ساتھ موجود ہے۔ اب بھی کچھ لوگ پانی میں ڈوبے اپنے گھروں سے قیمتی سامان حفاظتی بند پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن بہت سے سیلاب متاثرین کا قیمتی سامان اور گھر کے در و دیوار سیلاب اپنے ساتھ بہا لے گیا تھا۔

حفاظتی بند پر چارپائیاں بچھائے سیلاب متاثرین حسرت و یاس کی تصویر بنے اپنے ڈوبے ہوئے گھروں کو دیکھ رہے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More