سوئٹزر لینڈ کا وہ حسین اور پرفضا مقام جہاں گاڑی نہیں جاتی، وقت رک جاتا ہے، ویڈیو

سوئٹزر لینڈ : برن اوبر لینڈ ریجن میں واقع میرن کو دنیا کے دلکش ترین مقامات میں شمار کیا جاتا ہے، اس جگہ کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں گاڑی لے کر جانا ممنوع ہے۔

ایک ایسا پہاڑی گاؤں جو اپنی خوبصورتی، سکون اور غیرمعمولی طرزِ زندگی کی وجہ سے سیاحوں کے دل جیت لیتا ہے۔

یہاں گاڑیوں کا داخلہ مکمل طور پر ممنوع ہے اور یہی بات اس جگہ کی پرسکون فضا کو اور بھی منفرد بنا دیتی ہے۔ اس جادوئی گاؤں تک رسائی صرف کیبل کار یا کوگ وہیل ٹرین کے ذریعے ہوتی ہے گویا ہر قدم ایک مہم، ہر منظر ایک شاہکار کے مصداق ہے۔

سمندر کی سطح سے 1 ہزار 650 میٹر کی بلندی پر واقع میرن سے ایگر، مونخ اور یونگ فریاؤ جیسے برف پوش پہاڑ پوری شان کے ساتھ نظر آتے ہیں۔

سردیوں میں یہاں کی اسکیٹنگ عالمی معیار کی سمجھی جاتی ہے جبکہ گرمیوں میں ہائیکنگ کے بے شمار ٹریلز سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔

میرن کی سب سے منفرد بات یہ ہے کہ یہاں کوئی انجن کی آواز نہیں سنائی دیتی، نہ ٹریفک کا شور، نہ دھوئیں کا جھٹکا۔ لاؤٹر برونن یا شٹیکلبیرگ سے آنے والی کیبل کاروں میں بیٹھ کر پہاڑوں کے درمیان تیرتے ہوئے اس گاؤں تک پہنچنا خود ایک ناقابلِ فراموش تجربہ ہوتا ہے۔ سفر کے دوران نظر آنے والے مناظر کسی زندہ پینٹنگ سے کم نہیں۔

تنگ مگر صاف ستھری گلیاں، چاکلیٹ کی خوشبو سے مہکتے کیفے، لکڑی کے پرانے گھروں کی سوئس آرکیٹیکچر اور مسکراہٹوں سے لبریز مقامی لوگ، یہ سب مل کر میرن کو سوئس ثقافت کی حقیقی جھلک پیش کرتے ہیں۔ یہاں کے چھوٹے ریستوران مقامی پنیر، چاکلیٹ اور روایتی ذائقوں سے مہمانوں کی تواضع کرتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جیمز بانڈ کی فلم ’اون ہر میجسٹیز سیکریٹ سروس‘ کی شوٹنگ بھی میرن اور قریبی شیلتھورن میں کی گئی تھی، جس کے بعد یہ علاقہ بین الاقوامی سیاحوں کے لیے مزید پرکشش بن گیا۔

قدرت کے قریب کچھ خاموش لمحات گزارنے والوں کے لیے میرن کسی خواب سے کم نہیں۔ یہاں وقت جیسے رک جاتا ہے، صرف پہاڑ، بادل، سرسبز ڈھلانیں اور سکون کی وہ لہر جو زندگی بھر یاد رہتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More