پاکستانی نوجوانوں کا شاندار کارنامہ، جانوروں کے فضلے سے گرین پیپر تیار

وطن عزیز کے نوجوان انتہائی باصلاحیت ہیں ان ہی میں سے چند نوجوان ایسے بھی ہیں جنہوں نے ماحول دوست اور کم لاگت سے کاغذ تیار کیا ہے جس کا نام گرین پیپر ہے۔

چار نوجوانوں پر مشتمل ان طلبہ کی ٹیم  نے ’گرین پیپر پاکستان‘بنانے کے منصوبے تحت جانوروں کے فضلے سے ماحول دوست کاغذ تیار کیا ہے، جس کی ملک بھر میں پذیرائی کی جارہی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ٹیم کے دو نوجوانوں لیڈر راجہ محمد عثمان اور ممبر سعد حسن نے شرکت کی اور اپنے اس شاندار کارنامے سے متعلق تفصیلات بیان کیں۔

انہوں نے بتایا کہ عام طور پر پاکستان بالخصوص پنجاب میں جانوروں کا فضلہ زیادہ تر ضائع ہوکر جاتا ہے اور اسے کسی مصرف میں نہیں لایا جاتا۔ جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے اس سے کاغذ بنانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل بھارت، تھائی لینڈ سری لنکا اور امریکا میں بھی اس گرین پیپر کو پیکجنگ اور کاغذ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔

اس گرین پیپر کی تیاری میں آنے والی لاگت کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ یہ فضلہ ہمیں مفت میں مل جاتا ہے جس کو مختلف مراحل سے گزارنے کے بعد جو فائبر حاصل ہوتا ہے اس سے یہ کاغذ تیار کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ اس کی تیاری میں خراب پھلوں اور سبزیوں کو ابھی استعمال کیا جاسکتا ہے، اور جب ہم یہ فضلہ کسانوں یا باڑہ مالکان سے خریدیں گے تو اس سے ہماری ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More